• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 161218

    عنوان: جاذب نظر شخص سے اشعار پڑھوانا؟

    سوال: بندہ ایک مسئلہ پوچھنا چاہتا ہے ، بندے نے کچھ فتاوے پڑھے ہیں جن میں لکھا ہے امرد سے اشعار پڑھانا مکروہ ہے بعض میں اشعار پڑھنے کی شرائط میں لکھا ہے امرد نا ہو لیکن بندے نے بعض مدارس میں دیکھااور بہت سے مدارس کے بارے میں سنا کہ ان کی تقریب میں امرد اشعار پڑھ رہے ہیں۔ اب یہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ ہم فتاویٰ کو صحیح سمجھیں یا ان مدارس کے عمل کو ۔ مہربانی فرما کر اس الجھن کو دور فرمادیں جزاک اللّہ خیر۔

    جواب نمبر: 161218

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1104-993/L=9/1439

    امرد ایسا ہے کہ خوبصورت اور جاذب نظر ہے اس سے اشعاروغیرہ پڑھوانے سے گریز کرنا چاہیے،ایسے لڑکوں سے اشعار وغیرہ پڑھوانے میں فتنہ کا اندیشہ ہے ،اس لیے فقہاء منع کرتے ہیں،اہلِ مدارس کو اس کی طرف توجہ دینا ضروری ہے۔ وفی التاتار خانیة عن العیون:ان کان السماع سماع القرآن والموعظة یجوز․․․ولہ شرائط ستة:أن لا یکون فیہم أمرد․․․(شامی:۹/۵۰۳ط :زکریا دیوبند)وفی کتاب الصلاة:والمراد من کونہ صبیحاً أن یکون جمیلاً بحسب طبع الناظر ولوکان أسود․(شامی:۲/۸۰ط:زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند