متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 158048
جواب نمبر: 158048
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:390-326/sd=4/1439
جی ہاں ! حضرت غوث اعظمکے دھوبی کا واقعہ حضرت تھانویکے ملفوظات کا مجموعہ : الافاضات الیومیة ( جلد دوم ، صفحہ :۹۱، ط: ادارہ تالیفات اشرفیہ، ملتان) پر موجود ہے ، مگر حضرت تھانوی نے جس توجیہ اور وضاحت کے ساتھ یہ واقعہ بیان فرمایا ہے ، اسی طرح سمجھنا چاہیے ، اپنی طرف سے اس میں کمی زیادتی نہیں کرنا چاہیے ،حضرت تھانویفرماتے ہیں : میں نے حضرت مولانا فضل الرحمان صاحب گنج مراد آبادی رحمة اللہ علیہ سے خود عجیب حکایت سنی ہے ، جس میں توجیہ کی ضرورت ہے ، اور کوئی بیان کرتا، تو شاید یقین ہونا بھی مشکل ہوتا اور بہت ممکن تھا کہ میں سن کر رد کردیتا ، وہ یہ کہ ایک دھوبی کا انتقال ہوا، جب دفن کر چکے ، تو منکر نکیر نے آکر سوال کیا : من ربک ، مادینک، من ہذا الرجل ، وہ جواب میں کہتا کہ مجھ کو کچھ خبر نہیں ، میں تو حضرت غوث اعظم کا دھوبی ہوں اور فی الحقیقت یہ جواب اپنے ایمان کا اجمالی بیان تھا کہ میں اُن کا ہم عقیدہ ہوں، جو اُن کا خدا، وہ میرا خدا، جو اُن کا دین، وہ میرا دین، اسی پر اُس دھوبی کی نجات ہوگئی، باقی اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ اُس کا ایمان بھی اجمالی ہی تھا ، محض تعبیر اجمالی تھی ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند