• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 155026

    عنوان: تین طلاق کونسا گناہ ہے؟

    سوال: (۱) تین طلاق کونسا گناہ ہے؟ کیا بخشش ہوگی؟ (۲) تین طلا ق کا کفارہ یا توبہ کا طریقہ، مسنون طریقہ کیا ہے؟ (۳) کیا مطلقہ سے مافی مانگنا ضروری ہے؟ (۴) مہر کی رقم ایک لاکھ تھی جس کے بجائے دو لاکھ وصول کیا گیا، اس کے علاوہ ڈھائی تولہ سونا جو مطلقہ کو بناکر دیا تھا جو کہ ہدیہ نہیں تھا اور نہ ہی اسے ملکیت دی گئی تھی، صرف ہمارے ساتھ رہنے کے لیے دیا تھا، وہ واپس نہ کرے تو کیا حکم شرعی ہے؟

    جواب نمبر: 155026

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 30-25/L=1/1439

    (۱تا۳) اگر آپ نے بلاوجہ بیوی کو تین طلاق دیدی ہے تواللہ سے توبہ واستغفار کرلیں ،اللہ تعالیٰ معاف فرمادیں گے،مطلقہ بیوی سے معافی مانگنا ضروری نہیں۔

    (۴) مہر کی مقرررقم ایک لاکھ کے بجائے دولاکھ لینا جائز نہیں ،ظلم ہے ،اسی طرح جو سونا آپ نے عاریةً دیا تھا،ہبة نہیں دیا تھااس کو واپس کرناضروری ہے ،طلاق کے بعد بیوی کا اس کو ساتھ لے جانا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند