متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 153844
جواب نمبر: 153844
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1337-1306/M=11/1438
کوئی شخص، کسی پر جادو کا دعوی کرے اور وہ اس کو دلیل شرعی سے ثابت نہ کرسکے یعنی الزام غلط ثابت ہوجائے تو محض اس کی وجہ سے مدعی سحر پر اور اس کی تصدیق کرنے والے پر کفر کا حکم نہیں لگایا جاسکتا، ہاں بلا تحقیق شرعی کسی کے خلاف جادو کرانے کا الزام لگانا، کبیرہ گناہ ہے اور صحیح صورت حال کو جانے بغیر اس الزام کی تائید وتصدیق کرنا بھی گناہ ہے، اس سے توبہ استغفار لازم ہے اور جس پر الزام لگایا ہے اس سے معافی مانگنا بھی لازم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند