• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 152001

    عنوان: گھروں میں شوقیہ پرندے پالنا؟

    سوال: گھر میں شوق سے پرندے رکھنااورپالنا کیسا ہے ؟ اور اگر کوئی شخص گھر میں پرندے پالتا ہے اور وہ شخص دور کہیں گھومنے پھرنے کے لیے جائیاور گھر میں پرندے بھوک اور پیاس سے مرجائے ،تواس کا کفارہ کیا ہوگا ؟ برائے مہربانی تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 152001

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1006-974/N=9/1438

    (۱): گھروں میں شوقیہ پرندے رکھنا اور پالنا جائز ومباح ہے بہ شرطیکہ ان کی غذا اور سردی، گرمی اور بارش سے حفاظت کا مناسب بندوبست کیا جائے اور جب سب اہل خانہ کہیں باہر جائیں تو ان کی غذا اور دیکھ ریکھ کوئی مناسب نظم کرکے جائیں۔

    وأما -إمساک الحمامات- للاستئناس فمباح (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة،باب الاستبراء وغیرہ، فصل فی البیع وغیرہ، ۹:۵۷۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”وأما للاستئناس فمباح“:قال فی المجتبی رامزاً: لا بأس في حبس الطیور والدجاج فی بیتہ ولکن یعلفھا الخ، وفي فتاوی قاریٴ الھدایة: سئل ھل یجوز حبس الطیور المفردة وھل یجوز عتقھا وھل في ذلک ثواب؟ الخ فأجاب: یجوز حبسھا للاستئناس بھا وأما إعتاقھا فلیس فیہ ثواب الخ (رد المحتار)۔

    (۲):صورت مسئولہ میں جانوروں کو بند رکھ کر بھوکا وپیاسا مارنے کا کفارہ یہ ہے کہ اللہ تعالی کے حضور میں سچی پکی توبہ کی جائے اور آئندہ ایسا کام ہرگز نہیں ہونا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند