• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 151681

    عنوان: کیا ہری ٹوپی مشابہت کی وجہ سے استعمال کرنا مناسب نہیں؟

    سوال: ہمارے علاقے کی ایک مسجد عقائد دیوبند پر چل رہی ہے ۔اُس مسجد میں کچھ لوگ فتنہ پروری کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ پچھلے دنوں کسی نے ہری ٹوپیاں مسجد میں لارکھی ہیں۔امام صاحب،مسجد کی انتظامیہ میں کسی بھی نے اس بارے میں کو عملی قدم نہیں اُٹھایا۔ اب مسجد میں آدھی مسجد ہری ٹوپیاں استعمال کرتی ہے ۔ اب سوال یہ ہیں۔ کیا ہری ٹوپی مشابہت کی وجہ سے استعمال کرنا مناسب نہیں؟ مسلک دیوبند کی مسجد میں ایسے اشیاء یا اسیے ٹوپیاں رکھنا مسجد میں بگاڑ پیدا کرنا نہیں؟ مسجد کے نمازی ،امام صاحب یا انتظامیہ ان ٹوپیوں کے حوالے سے کیا کریں؟ ٹوپی کے رنگ سے کسی بھی کوئی ذاتی عناد نہیں مگر نمازیوں کو دیکھیں تو مسجد مسلک ِ بریلویہ کے عقائد سے منسلک دِکھتی ہے ۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں نمازی مسجد نورانی فیوچر کالونی لانڈھی کراچی۔

    جواب نمبر: 151681

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1066-938/H=9/1438

    ان ٹوپیوں کا رکھنا اوڑھ کر نماز پڑھنا مکروہ ہے ذمہ دارانِ مسجد سے درخواست کردیں وہ حکمت بصیرت نرمی شفقت کے ساتھ نمازیوں سے گذارش کردیں گے کہ جس طرح کرتا پاجامہ وغیرہ کا انتظام جو شخص خود کرتا ہے اسی طرح مناسب کپڑے کی مناسب ٹوپی کا انتظام بھی آپ حضرات خود کریں اور رکھی ہوئی ہری ٹوپیوں کو آہستہ آہستہ مسجد سے ہٹادیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند