متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 147363
جواب نمبر: 147363
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 308-284/Sn=4/1438
”واٹس ایپ“ کا استعمال جائز اور مباح مقاصد میں ہوسکتا ہے اور کرنے والے کرتے بھی ہیں؛ اس لیے اگر کوئی شخص جاندار کی تصویر کھینچنے یا اس کے بھیجنے سے احتیاط کرتا ہوا ”واٹس ایپ“ کا استعمال کرتا ہے تو اس کے لیے اس کا استعمال جائز اور مباح ہوگا؛ البتہ جن لوگوں کو اپنے اوپر کنٹرول نہیں ہے، ابتلائے معصیت کا اندیشہ ہونے کی وجہ سے ان کے لیے استعمال نہ کرنا ہی اولیٰ اور بہتر ہوگا، رہی ”ٹی وی“ تو اس کا بنیادی مقصد ہی لہو ولعب ہے، نیز اس کا کوئی بھی پروگرام شاید ہی معصیت (محرّم تصاویر، گانا، میوزک وغیرہ) سے خالی ہو، اگر کوئی معصیت سے بچ کر اس کا استعمال کرنا چاہے تو یہ ناممکن کی طرح ہے؛ اس لیے ٹی وی کا استعمال بہرحال ناجائز ہی رہے گا۔
----------------
جواب صحیح ہے البتہ مزید یہ عرض ہے کہ مطلق کسی جاندار کی تصویر حرام ہے خواہ وہ مرد کی ہو یا عورت کی۔ (ن)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند