معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 2308
کیا ٹریویل ایجنسی میں بحیثیت اکاؤنٹینٹ کام کرنا اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔
کیا ٹریویل ایجنسی میں بحیثیت اکاؤنٹینٹ کام کرنا اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔
جواب نمبر: 230801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 924/ د= 882/ د
ٹریویل ایجنسی میں ہوائی جہاز، ٹرین کے سیٹوں کی بکنگ کرائی جاتی ہوگی یا لوگوں کی فرمائش پر چھوٹی گاڑیاں ان کے لیے بک کردی جاتی ہوں گی اور ایجنسی والے اپنا حق الخدمت مقررہ اجرت کے مطابق لیتے ہوں گے۔ اس طرح کی ایجنسی میں بحیثیت اکاوٴنٹینٹ کام کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
قسط پر موٹر سائیکل خریدنا چاہتا ہوں۔ نقد قیمت ۳۸/ ہزار روپئے ہیں اور قسط پر ۵۰/ ہزارروپئے ہیں۔ کیا اس صورت میں قسط پر موٹرسائیکل خرید سکتا ہوں؟میر ی کوئی ملازمت نہیں ہے اور میں مصنوعات کی فروختگی کے لیے موٹر سائیکل استعمال کرنا چاہتا ہوں۔
3971 مناظرزید نے چار سال پہلے ایک شخص کو تین لاکھ روپے قرض دیے اس شرط پر کہ اس رقم سے تم اپنے نامکمل مکان کو مکمل کرکے مجھے پانچ سال کے لیے دو ہزار روپئے ماہوار پر مجھے کرایہ پر دوگے؟ ان تین لاکھ روپے میں سے ساکی لاکھ بیس ہزار روپئے ایڈوانس کرایہ کے طور پر مقرر ہے جب کہ باقی رقم مالک مکان جلد از جلد واپس کرے گا؟ اب چوتھے سال مالک مکان زید کو بقایا رقم واپس کرنا چاہتا ہے لیکن زید کہتا ہے کہ اس وقت روپے کی قیمت زیادہ تھی اس وقت روپے کی قیمت کم ہے، لہٰذا اب تم مجھے اس سے زیادہ دو گے؟ کیا زید کا یہ مطالبہ صحیح ہے؟
مفتی
صاحب فتوی آئی ڈی نمبر14187میں آپ نے فرمایا کہ جن لوگوں سے جتنا پیسہ لیا تھا ان
کو واپس کریں۔ مگر پیسہ لینے کا طریقہ ایسا تھا کہ ان کشتیوں کے مالکوں سے چند لوگ
مقرر تھے جو ان مالکوں سے پیسے لے کر کشتیوں کے نمبر میرے ابو اور اسٹاف کے دوسرے
لوگوں کو دیتے تھے، وہ پیسے فی مہینہ تیس سے چالیس لاکھ بانٹتے۔جس میں سے دس لاکھ
خود ماہی گیری کا وزیر لیتا ہے اور پھر دس لاکھ دوسرا کوئی بڑا لیتا ہے ۔ اور
ہمارے ابو ایک چھوٹے آفیسر تھے اس لیے وہ تیس سے چالیس ہزار لیتے تھے۔ اب کب کس
کشتی والے سے کتنا پیسہ لیا کسی کو پتہ نہیں۔اور ان کا کوئی ریکارڈ اب موجود نہیں۔
او رکشتیوں کے مالکوں سے تو دوسرے لوگ پیسے لیتے تھے اور خود ابو کو بھی نہیں پتہ
کہ اس دوران کس قدر پیسے ابو کو ملے، یعنی سال میں چھ لاکھ ملے یا نو لاکھ ملے اور
باقی سالوں میں پوری نوکری کے دوران کتنے پیسے ابو کو ملے؟ (۱)کیا گھر بیچ کر وہ پیسے
صدقہ کر سکتے ہیں؟ (۲)کیا
اندازے سے پیسے یعنی کتنی رقم رشوت کی ملی صدقہ کر سکتے ہیں؟ (۳)اگر جتنی رقم رشوت کی لی
ہے اب اتنی رقم پاس موجود نہ ہو یعنی رشوت لی پچاس لاکھ کے قریب مگر اب پیسے تین
لاکھ بھی نہ ہوں تو اب کیا کریں؟ برائے کرم میرے ابو کی اس مشکل کا کوئی حل
بتائیں۔
میری
والدہ کا انتقال دو سال پہلے ہوچکا ہے، ان کے ذمے قرض تھا جس کی بیٹے نے ذمے داری
لی تھی، اور دوکان والوں کو بھی کہہ دیا کہ اس کا ذمہ دار میں ہوں، میری والدہ کو
نہ بولیں، اور انھوں نے والدہ سے اتنی رقم لے لی اب اب وہ انکار کرہا ہے کہ میں نہیں
جانتا ہوں، کیا گناہ گار والدہ ہوگی یا بیٹا ہوگا؟
پگڑی کے نام پر ایڈوانس رقم لینا
4935 مناظر