معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 175933
جواب نمبر: 17593301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 523-472/B=07/1441
ہاوٴس ٹیکس اور واٹر ٹیکس کا اصل ذمہ دار تو مالک مکان ہی ہوتا ہے۔ لیکن اگر کرایہ داری کے وقت مالک مکان اور کرایہ دار کے درمیان کچھ اور طے ہوجائے تو اس طے شدہ کے مطابق ٹیکس دینا ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مدارس میں جو لوگ چندہ کرتے ہیں اور پچاس فیصد اجرت لیتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟
3454 مناظرسودی كاروبار كرنے والے سے مكان كرایے پر لینا
907 مناظرگاڑی کرایہ پر دے کر آدھا آدھا نفع مقرر کرنے کا حکم
7876 مناظرکیا بینک میں ملازمت کرناجائزہے یاناجائز؟ اور اس کی کمائی کے بارے میں کیا حکم ہے؟
4167 مناظرعبدالرحمن
اور کامران نے ایک کاروبار شروع کیا جس میں عبدالرحمن اپنی خدمات مہیاکرتا تھا اور
کامران صرف نقد پیسہ لگاتا تھا فیکٹری کے اس کاروبار میں۔اس کاروبار میں باہمی
رضامندی سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ہر ماہ چار ہزار روپیہ عبدالرحمن کو دیا جائے
گا، لیکن جب تک فیکٹری صحیح طریقہ سے نہیں چلے گی چھ سو روپیہ ہر ہفتہ عبدالرحمن
کو دیا جائے گا۔ اور بقیہ رقم جو کہ تقریباً ہر ماہ پندرہ سو روپیہ ہوتی ہے بعد
میں عبدالرحمن کو دی جائے گی۔اب فیکٹر ی بند ہوگئی ہے لیکن درج ذیل کے بارے میں
ایک فتوی کی ضرورت ہے۔(۱) فیکٹری
کے بند ہونے کی بڑی وجہ عبدالرحمن کا فیکٹری میں حاضر نہ ہونااور مناسب وقت نہ
دینا اور فیکٹری سے غیرحاضررہنا تھی۔ (۲)ہر ہفتہ چھ سو روپیہ عبدالرحمن کو
دیا گیا اب وہ مزیدہر ماہ پندرہ سو روپیہ کا تقاضا کررہے ہیں جب کہ فیکٹری بند
ہوچکی ہے۔(۳)فقہ
کے مطابق ہم کو اس ادائیگی اور اس معاملہ کو حل کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے ؟