معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 173508
جواب نمبر: 173508
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 117-72/B=02/1441
ایجنٹ عام طور پر سودی قرض دیتے ہیں اس لئے ان سے قرض لے کر پلاٹ خریدنا بغیر کسی سخت مجبوری کے درست نہیں اور اس صورت میں اگر آپ واسطہ بنیں گے تو آپ بھی گنہ گار ہوں گے، ہاں اگر ایجنٹ غیر سودی قرض دینے پر راضی ہوں تو ان سے قرض لے کر پلاٹ خریدنے میں کوئی حرج نہیں اور اس صورت میں واسطہ بننا آپ کے لئے باعث ثواب ہے۔ قال اللہ تعالی: ”أحل اللہ البیع وحرّم الرّبوٰا“ (البقرة: ۲۷۵) وفي الأشباہ: کل قرض جرّ نفعاً حرام (الدر المختار، کتاب البیوع، باب المرابحة والتولیة، ۷/۳۹۵، زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند