معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 169779
جواب نمبر: 169779
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:609-585/sd=8/1440
اگر کمیٹی کی یہ شکل ہوتی ہے کہ ہر مہینے لوگ آپس میں ایک متعینہ رقم جمع کرتے ہیں ، پھر قرعہ کے ذریعے مجموعی رقم ایک شخص کو دے دی جاتی ہے اوروہ شخص بھی بعد میں اپنی قسطیں جمع کرتا رہتا ہے ، اس طرح روپے جمع کرنا اور جس کا نام پہلے نکل آئے اسے مجموعی رقم دیدینا، اس میں کسی کا نمبر پہلے آتا ہے اور کسی کا بعد میں، نیز کسی کو رقم پہلے مل جاتی ہے اور وہ قسطیں بعد میں ادا کرتا رہتا ہے اور کسی کو بعض یا کل قسطیں اداء کرنے کے بعد رقم ملتی ہے ، نتیجة کسی کو اُس کی جمع شدہ رقم سے زائد نہیں ملتی، تو باہمی رضامندی سے اس طرح کا معاملہ کرنا جائز ہے ، یہ باہمی تعاون و تبرع کی ایک شکل ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند