• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 158884

    عنوان: مشترکہ بلڈنگ میں کئی ماہ نہ رہنے کی صورت میں مینٹنس پے کا حکم

    سوال: میرا نام شمع ہے اور میں ساوٴتھ افریقہ میں رہتی ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں اور میری پوری فیملی پچھلے ۱۰/ سالوں سے ساوٴتھ افریقہ میں رہ رہے ہیں لیکن ہم اصلاً انڈیا میں گجرات کا علاقہ سورت سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہاں ہمارا اَپارٹمنٹ میں ایک فلیٹ ہے جہاں پر تین چار سال میں جاتے رہتے ہیں تین چار مہینے کے لیے، اس کے علاوہ ہمارا گھر بند رہتا ہے۔ جب بھی ہم جاتے ہیں مہینے کا دیکھ بھال کا خرچہ (maintenance pay) دیتے ہیں اپنی موجودگی میں ․․․․ اور جب ہم وہاں موجود نہیں ہوتے اس کی دیکھ بھال کا خرچہ ہم نہیں دیتے، کیونکہ گھر بند رہتا ہے، نہ ہم پانی کا استعمال کرتے ہیں نہ خرچہ دیتے ہیں نہ ہماری کوئی ریزرو پارکنگ (گاڑی کھڑی کرنے کی کوئی محفوظ جگہ) ہے وہاں۔ ہاں اگر اَپارٹمنٹ کا کوئی بڑا خرچہ ہوتا ہے مثلاً پانی کا موٹر خراب ہوگیا یا نیا لگوایا گیا ہے تو اس اَپارٹمنٹ کے رہنے والے تمام افراد کے حصے میں جتنا بھی خرچہ تقسیم ہوتا ہے وہ ہم بھی دیتے ہیں لیکناَپارٹمنٹ والے ہمیں برسوں سے پریشان کر رہے ہیں کہ اپنی غیر موجودگی میں بھی دیکھ بھال کا خرچہ ادا کرو، ورنہ آوٴگے تو ہم بہت پریشان کریں گے، پانی بند کر دیں گے وغیرہ وغیرہ۔ میرے حساب سے جو چیز ہم استعمال نہیں کرتے اس کا پیسہ دینا غلط اور ناجائز ہوگا۔ ہم بھی یہاں بہت محنت سے پیسے کماتے ہیں۔ وہ لوگ سوچتے ہیں کہ ہم بہت پیسے والے ہیں۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ صحیح اور غلط کیا ہے؟

    جواب نمبر: 158884

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:568-594/N=7/1439

    آپ جب فلیٹ میں نہیں رہتیں اور آپ کا فلیٹ خالی رہتا ہے تو اپارٹمنٹ کے اکثر خرچے وہ ہوتے ہیں، جن کا نفع آپ کو بھی پہنچتا ہے ، جیسے گیٹ کیپر کی تنخواہ؛ کیوں کہ گیٹ کیپر جس طرح دوسروں کے فلیٹ کی حفاظت اور دیکھ ریکھ کرتا ہے، اسی طرح آپ کے فلیٹ کی بھی ورنہ نقصان پہنچانے والے نقصان پہنچاسکتے ہیں، اسی طرح مشترکہ پارکنگ کی جو جگہ ہے، اس کی حفاظت ونگرانی بھی آپ کے حق میں ہے؛ البتہ اگر کوئی اس طرح کا خرچہ ہو، جس کا آپ کو کوئی نفع نہیں پہنچتا اور آپ کی عدم موجودگی میں وہ خرچہ کم ہوتا ہے اور عرف میں وہ خرچہ سب پر نہیں ڈالا جاتا تو اپارٹمنٹ کے لوگوں کو چاہیے کہ وہ صرف نفع اٹھانے والوں میں تقسیم کرلیں، آپ کی عدم موجودگی میں آپ کا حصہ نہ لگائیں بالخصوص جب کہ یہ تین چار سال کا مسئلہ ہو اور جب کہ آپ اپنی موجودگی میں وہ خرچہ بھی برداشت کرتی ہیں اور موٹے موٹے خرچے ، آپ بہر صورت مشترکہ طور پر برداشت کرتی ہیں، جیسے : پانی کا موٹر یا لفٹ خراب ہوگئی تو ان کی درستگی اور مرمت وغیرہ کا خرچہ۔

    اور اگر وہ لوگ نہ مانیں تو آپ جھگڑا واختلاف سے بچتے ہوئے یا تو خرچہ ادا کردیا کریں یا وہ فلیٹ بیچ کر کوئی دوسرا فلیٹ لے لیں اور وہاں سب باتیں واضح طور پر طے کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند