معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 154661
جواب نمبر: 154661
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1507-1521/L=1/1439
اس پورے معاملہ میں خریدار کو دھوکے میں رکھ کر معاملہ کرنا پڑتا ہے؛بلکہ بسااوقات اس کی وجہ سے ان کو سستی چیزیں مہنگی قیمت میں ملتی ہیں اور خریدار ان کو خیرخواہ سمجھتا ہے ؛اس لیے اس طور پر معاملہ کرنا درست نہیں،اور نہ ہی پلمبر یا بلڈنگ ٹھیکیدار کا کمیشن لینا درست ہے؛البتہ اگر کمیشن دیے بغیر آپ کا کام نہ چلتا ہو اور وہ کمیشن نہ ملنے کی صورت میں آپ کے پاس نہ آتے ہوں تو بمجبوری آپ کے لیے ان کو بطور کمیشن رقم دینے کی گنجائش ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند