معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 152357
جواب نمبر: 152357
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 926-802/D=11/1438
والد نے آپ کی سوتیلی ماں سے جو روپئے لیے تھے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ بطور قرض کے تھا اگر ایسا ہی ہے تو جس قدر رقم انھوں نے دی تھی اسی قدر واپس لینے کا حق ہے یعنی بارہ لاکھ اس سے زائد کا مطالبہ کرنا جائز نہیں، زائد لینا سود ہوگا۔
دو احتمال اور ہیں جس مقصد کے لیے روپیہ دیا ہو
(۱) آپ کے والد کا تعاون اور مدد کے طور پر دیا ہو، واپس لینے کے لیے نہیں۔
(۲) اوپری فلور آپ کے والد اور سوتیلی ماں کے مشترک پیسے سے بنا ہو اور اس فلور میں شرکت کا کوئی معاملہ ہوا ہو۔ اگر ان دونوں صورتوں میں سے کوئی بات ہوئی تھی تو پورے ثبوت کے ساتھ اسے پیش کیا جائے یا یہ کہ سب ورثا متفقہ طور پر کوئی صورت بتلائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند