معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 151450
جواب نمبر: 151450
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1235-1179/L=9/1438
بالغہ لڑکی اگر باضابطہ ہم کفو میں گواہوں کی موجودگی میں نکاح کرلیتی ہے تو نکاح صحیح اور درست ہو جاتا ہے ؛تاہم بالغہ لڑکی کا بھاگ کر اولیاء کی رضامندی کے بغیر نکاح کرلینا مناسب نہیں تھا ،اور چونکہ بھاگنے سے پہلے بالعموم ابتداء میں غلط تعلقات پیدا ہوتے ہیں ؛اس لیے اگر خاندان کے دیگر افراد ناراض تھے تو ان کا ناراض ہونا بجا تھا ؛لیکن جب اس لڑکی نے نکاح کرلیا اور اپنے سابقہ ناجائز تعلقات سے توبہ کرلیا تو اب خاندان کے دیگر افراد کو بھی چاہیے کہ تعلقات استوار کرلیں،قطع تعلق کی اسی حد تک اجازت ہے جب تک انسان گناہ پر برقرار ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند