عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 67695
جواب نمبر: 67695
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1133-1144/N=11-1437 (۱، ۲) : اظہار صداقت کے لیے قرآن شریف کی سچی قسم کھانا درست ہے ، مفتی بہ قول یہی ہے ، البتہ بہتر یہ ہے کہ اللہ تعالی یا اس کی کسی خاص صفت کی قسم کھائی جائے۔ اور اگر کسی نے قرآن پاک کی جھوٹی قسم کھائی تو وہ سخت گنہگار ہوگا اور اس پر سچی پکی توبہ اور استغفار لازم ہوگا، قال الکمال: ولا یخفی أن الحلف بالقرآن الآن متعارفاً فیکون یمیناً (در مختار مع شامی ۴۸۴، ۴۸۵، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند) ، نیز بہشتی زیور مدلل (۳: ۵۱، مسئلہ: ۴، مطبوعہ: کتب خانہ اختری متصل مظاہر علوم سہارن پور) دیکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند