• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 6730

    عنوان:

    میرے سوال دعا کے بارے میں ہے۔ میں یہ عرض کررہا ہوں کہ اگر کوئی بندہ اللہ سے گناہ چھوڑنے کا وعدہ اور عزم کرتا ہے اور قسم کھاتا ہے کہ میں یہ دوبارہ نہیں کروں گا، مگر ایمان کی کمزوری کی وجہ سے پھر سے اس میں ملوث ہوجاتا ہے تو ایسے آدمی کو کیا کرنا چاہیے کہ ہمیشہ کے لیے گناہ سے ناطہ ٹوٹ جائے اوراللہ کا محبوب بن جائے۔ میں بار بار کوشش کرتا ہوں مگر آج کل پھر سے گناہ کرلیتا ہوں۔ اب تو مجھے معافی مانگنے سے بھی شرم آتی ہے۔ کتنی بار اللہ سے معافی مانگوں مدد بھی مانگتا ہوں کہ مجھے قوت دے تاکہ شیطان کو ہرا سکوں مگر میں ہی کمزور پڑ جاتا ہوں۔ مجھے اپنے آپ سے نفرت ہورہی ہے کہ پہلے کتنا اچھا تھا اور اب کتنا حقیر ہوگیا ہوں۔ میں کس طرح شیطانی حرکت سے بچوں۔ کوئی علاج یا تعویذ بتائیں میں اپنی زندگی سے تنگ آگیا ہوں۔ آپ لوگوں سے درخواست ہے کہ میرے لیے دعا کریں کہ مجھے کامل ایمان نصیب ہو۔ میں آپ کے جواب کا انتظار کررہا ہوں۔ امید ہے کہ جوا ب ملے گا۔ (۲) اللہ سے عہد، عزم، وعدہ اور قسم توڑنے کا آسان کفارہ کیا ہے؟

    سوال:

    میرے سوال دعا کے بارے میں ہے۔ میں یہ عرض کررہا ہوں کہ اگر کوئی بندہ اللہ سے گناہ چھوڑنے کا وعدہ اور عزم کرتا ہے اور قسم کھاتا ہے کہ میں یہ دوبارہ نہیں کروں گا، مگر ایمان کی کمزوری کی وجہ سے پھر سے اس میں ملوث ہوجاتا ہے تو ایسے آدمی کو کیا کرنا چاہیے کہ ہمیشہ کے لیے گناہ سے ناطہ ٹوٹ جائے اوراللہ کا محبوب بن جائے۔ میں بار بار کوشش کرتا ہوں مگر آج کل پھر سے گناہ کرلیتا ہوں۔ اب تو مجھے معافی مانگنے سے بھی شرم آتی ہے۔ کتنی بار اللہ سے معافی مانگوں مدد بھی مانگتا ہوں کہ مجھے قوت دے تاکہ شیطان کو ہرا سکوں مگر میں ہی کمزور پڑ جاتا ہوں۔ مجھے اپنے آپ سے نفرت ہورہی ہے کہ پہلے کتنا اچھا تھا اور اب کتنا حقیر ہوگیا ہوں۔ میں کس طرح شیطانی حرکت سے بچوں۔ کوئی علاج یا تعویذ بتائیں میں اپنی زندگی سے تنگ آگیا ہوں۔ آپ لوگوں سے درخواست ہے کہ میرے لیے دعا کریں کہ مجھے کامل ایمان نصیب ہو۔ میں آپ کے جواب کا انتظار کررہا ہوں۔ امید ہے کہ جوا ب ملے گا۔ (۲) اللہ سے عہد، عزم، وعدہ اور قسم توڑنے کا آسان کفارہ کیا ہے؟

    جواب نمبر: 6730

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1481=1300/ ب

     

    (۱) بار بار گناہ ہو تو بار بار توبہ کرتا رہے۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ اگر کوئی ستر بار بھی گناہ کرے اور توبہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس ک کی توبہ قبول کرے گا۔ مگر توبہ کرتے وقت پکا عہد ہونا چاہیے کہ میں آئندہ یہ گناہ کبھی نہیں کروں گا۔ اور صحیح معنوں میں ندامت ہونی چاہیے۔ صرف زبان سے توبہ کے الفاظ کہنے کا نام توبہ نہیں ہے۔ آپ کے قریب کوئی اللہ والا اہل حق ہو تو ان کی صحبت میں جاکر بیٹھا کرو، یا ہمت کرکے جماعت میں ایک یا تین چلے کے لیے چلے جاوٴ، ممکن ہے دین داروں کی صحبت اور ماحول میں رہ کر آپ کے اندر ایمان میں کچھ پختگی آئے۔

    (۲) اگر کوئی کام نہ کرنے کی قسم کھائی اور پھر اسے توڑدیا تو آپ کے ذمہ دس غریب مسکین کو دونوں وقت پیٹ بھر کر کھلانا ہوگا۔ یہی قسم کا کفارہ ہے۔ اور اگر قسم کھانے والا غریب ہے تو اس کے لیے کفارہ میں تین روزے لگاتار رکھنا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند