عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 51812
جواب نمبر: 5181201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 598-598/M=5/1435-U نذکر کے لیے صیغہٴ التزام ضروری ہے، صرف نیت وارادہ کافی نہیں، مثلاً یوں کہے: اگر میں بیماری سے شفایاب ہوگیا تو خدا کے واسطے دس روزے رکھوں گا یا میرے ذمہ لازم ہے کہ میں دس رکعت نماز پڑھوں: رکن النذر ہو الصیغة الدالة علیہ وہو قولہ للہ عز شانہ علیّ کذا (بدائع)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بیوی نے بنیت نذر بكرا خریدا اور ذبح كرتے وقت شوہر نے كہایہ عقیقے كا بكرا ہے تو كس كی نیت كا اعتبار ہوگا؟
7967 مناظرمیں
یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ اگر کوئی شخص اپنے ہاتھ میں قرآن لیتا ہے یا اپنا ہاتھ
قرآن کے اوپر رکھتا ہے او رکہتا ہے کہ وہ ایک خاص چیز نہیں کرے گا (مثلاًفلاں جگہ
نہیں جائے گا)، لیکن اللہ کی قسم نہیں کھاتا ہے۔ تو کیا اب وہ شخص وہ چیز کرسکتاہے
(یعنی اس جگہ جاسکتاہے) یا نہیں جاسکتاہے؟ کیا قرآن پر ہاتھ رکھ کرکے کچھ کہنا
اللہ کی قسم کھانے جیسا ہے ، یا ہم اب بھی وہ چیز یا کام کرسکتے ہیں؟