• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 51343

    عنوان: قسم كا ٹوٹ جانا

    سوال: جناب مفتی صاحب میری عمر 26 سال ہے میں سعودی میں کام کرتا ہوں اور میں غیر شادی شدہ ہوں سوال یہ ہے کہ بلو غت کے ابتدای ایام میں مجہے مشت زنی کی بہت عادت تہی بعد میں پتہ چلا کہ یہ فعل اسلام میں حرام ہے میں اتنا شرمندہ ہوا کہ فورا قرآن پر ہا تہ رکہ کر قسم کہا ی کہ آ ج کے بعد مشت زکی نہی کرون گا لیکن افسوس کہ یہ سلسلہ بعد میں بہی جار ی رکہا میں آپ سے یہ عرض کرنا چہتا ہوں کہ اس قسم کے ٹوٹ جا کے کا کیا کفارہ ادا کروں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 51343

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 476-476/M=5/1435-U قرآن کی قسم نہ کھانی چاہیے تاہم صورت مسئولہ میں آپ نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر اگر اِن الفاظ میں قسم کھائی تھی کہ قرآن کی قسم آج کے بعد مشت زنی نہیں کروں گا تو یہ قسم منعقد ہوگئی تھی، اس کے بعد پھر اگر آپ سے مذکورہ فعل کا ارتکاب ہوگیا تو آپ کی قسم ٹوٹ کئی اور ایک مرتبہ قسم میں حانث ہونے کا کفارہ دس مسکین کودو وقت پیٹ بھرکر کھانا کھلانا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند