• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 31143

    عنوان: میرے ایک رشتہ دار پر الزام ہے کہ انہوں نے زیورات، نقد روپئے ، گھرکے دیگر سامان چوری کیا ہے جس کی ٹوٹل قیمت ایک ملین ہے

    سوال: میرے ایک رشتہ دار پر الزام ہے کہ انہوں نے زیورات، نقد روپئے ، گھرکے دیگر سامان چوری کیا ہے جس کی ٹوٹل قیمت ایک ملین ہے۔ پنچایت میں بحث ہوئی ، اس میں فیصلہ کیا گیا کہ میں (محمد اسلم ) قسم کھاؤں کہ میرے متہم رشتہ دارنے کوئی چیز چوری نہیں کی ہے۔ کیا میں اپنے رشتہ دار کے لیے قسم کھاسکتاہوں جب کہ مجھے اس بارے میں یقین نہ ہو؟ اگر میرے دوسرے رشتہ دار ایساکرنے پر مجبور کرتے ہیں تو میں کیا کروں؟اگر میرے متہم رشتہ دار مجھے قسم کھانے دیتے ہیں تو کیا میں پنچایت کے سامنے قسم کھا سکتاہوں؟

    جواب نمبر: 31143

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 616=616-4/1432 اگر آپ نے متّہم رشتہ دار کو چوری کرتے نہیں دیکھا تو آپ اس طرح قسم کھاسکتے ہیں کہ بخدا میں نے اس کو اپنی آنکھوں سے چور ی کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند