• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 29528

    عنوان: میں نے چھوٹی عمر میں اپنے استاذ سے ان کے بہت مجبور کرنے پر وعدہ کیا تھا کہ میں اب کبھی ٹی وی نہیں دیکھوں گی ۔ آہستہ آہستہ یہ بات میرے دماغ سے نکل گئی اور میں نے ٹی وی دیکھنا شروع کردیا۔ اب جب میں مذہب اسلام کو ٹھیک طرح سے اپنانے کی کوشش کررہی ہوں تو میں فلم، گانے ، ڈرامے یا اس طرح کی چیزیں نہیں دیکھتی ہوں، مگر ٹی وی پر خبریں اور باقی قدرتی مناظر کے پروگرام ، معلوماتی پروگرام دیکھنا مجھے بہت پسند ہے، میں اس وعدہ کا کیا کروں؟میں اپنے استاذ کو ڈھونڈنے کی کو شش کر رہی ہوں اور ابھی میری عمر صرف 20/ سال ہے ، میں یہ بھی نہیں کہہ سکتی کہ میں باقی سار ی عمر ٹی وی ہی نہ دیکھوں؟ کیوں کہ جس طرح کے ماحول میں میں رہتی ہوں وہاں ایسا ممکن نہیں ، البتہ میں خلاف شرع پروگرام نہیں دیکھتی ہوں۔ براہ کرم، اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: میں نے چھوٹی عمر میں اپنے استاذ سے ان کے بہت مجبور کرنے پر وعدہ کیا تھا کہ میں اب کبھی ٹی وی نہیں دیکھوں گی ۔ آہستہ آہستہ یہ بات میرے دماغ سے نکل گئی اور میں نے ٹی وی دیکھنا شروع کردیا۔ اب جب میں مذہب اسلام کو ٹھیک طرح سے اپنانے کی کوشش کررہی ہوں تو میں فلم، گانے ، ڈرامے یا اس طرح کی چیزیں نہیں دیکھتی ہوں، مگر ٹی وی پر خبریں اور باقی قدرتی مناظر کے پروگرام ، معلوماتی پروگرام دیکھنا مجھے بہت پسند ہے، میں اس وعدہ کا کیا کروں؟میں اپنے استاذ کو ڈھونڈنے کی کو شش کر رہی ہوں اور ابھی میری عمر صرف 20/ سال ہے ، میں یہ بھی نہیں کہہ سکتی کہ میں باقی سار ی عمر ٹی وی ہی نہ دیکھوں؟ کیوں کہ جس طرح کے ماحول میں میں رہتی ہوں وہاں ایسا ممکن نہیں ، البتہ میں خلاف شرع پروگرام نہیں دیکھتی ہوں۔ براہ کرم، اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 29528

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 299=95-3/1432

    آپ کے استاذ نے خیرخواہی نیز مرنے کے بعد کی سزا سے آپ کو بچانے کے لیے ٹی وی نہ دیکھنے کے سلسلے میں آپ سے وعدہ لیا تھا، آپکو اس وعدے پر باقی رہنے کی حتی المقدور کوشش کرتے رہنا چاہیے، اگر غلطی سے آپ نے کسی دن ٹی وی دیکھ لیا تو اس گناہ سے آپ توبہ کریں، حدیث میں ہے ”التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ“ یعنی گنہ گار بندہ جب اپنے گناہ سے توبہ کرتا ہے تو وہ ایسا ہوجاتا ہے جیسے اس نے کبھی گناہ کیا ہی نہیں۔ ٹی وی پر اگر کوئی آدمی، صرف خبریں یا قدرتی مناظر دیکھے تب بھی وہ گناہ سے بچ نہیں سکتا؛ اس لیے کہ خبروں اور پروگرام کے دوران ”پرچار“ ہوتا ہے، جس میں فحش تصویریں وغیرہ اسکرین پر آتی ہیں؛ اس لیے ٹی وی مطلقا نہ دیکھنے ہی میں دنیا اور آخرت کی بھلائی ہے، اس کے بجائے تلاوتِ قرآن اور دینی کتابوں کے مطالعے میں مشغول رہنا چاہیے، آپ کے لیے یہی زیادہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند