عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 28324
جواب نمبر: 28324
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 62=62-1/1432
جب فلاں بات صحیح ثابت ہوئی تو غلام ہوجانے کی شرط پائی ہی نہیں گئی، لہٰذا قائل کے غلام ہونے کا سوال ہی فضول ہے، بلکہ اگر شرط پائی بھی جاتی یعنی فلاں بات صحیح نہ ہوتی تب بھی وہ شخص دوسرے کا غلام نہ ہوتا کیوں کہ کلام الناس کے عرف میں اس طرح کی بات صرف اپنی بات کو موٴکد کرنے کے لیے کہہ دیا کرتے ہیں، حقیقی غلامی کا تصور نہ ہوتا ہے نہ یہ صحیح ہے اور اس طرح دعویٰ نہ کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند