عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 161031
جواب نمبر: 161031
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1011-1409/L=2/1440
آپ نے گھر والوں سے ۹/فٹ راستے کا مطالبہ کیا، ۹/فٹ نہ ملنے پر آپ نے جو یہ قسم کھائی کہ ”میرا قرآن پہ بار بار قسم “ کہ اگر میرا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا تو میں مزید گھر نہیں بنواوٴں گا تو اس جملہ سے قسم منعقد ہوکر مزید گھر بنوانے کی صورت میں آپ حانث ہو جائیں گے جس کی وجہ سے آپ کے اوپر کفارہ لازم ہوگا جہاں تک مسئلہ مسلمان نہ رہنے کی قسم کھانے کا تو اس سے بھی قسم منعقد ہوگئی لیکن اس کی وجہ سے آپ کافر نہیں ہوئے البتہ ایسی بے ہودہ قسم کھانے سے احتراز کرنا چاہئے۔ واضح رہے کہ آپ کے اوپر دو کفارے لازم ہوں گے اور وہ یہ ہے کہ ہر قسم کے بدلے دس مسکینوں کوصبح و شام کھانا کھلایا جائے یا ان کے لئے اوسط درجے کے کپڑے بنوادیئے جائیں اوراگر اس کی استطاعت نہ ہو تو پھر تین دن کے روزے تواتر کے ساتھ رکھے جائیں ۔ وإن قال إن فعلت کذا فہو یہودی أو نصراني أو کافر یکون یمینا (ہدایہ: ۲/۴۶۱) ولا یقال أن من نوی الکفر فی المستقبل کفر فی الحال وہذا بمنزلة تعلیق الکفر بالشرط لأنا نقول أن من قال: إن فعلت کذا فأنا کافر مرادہ الامتناع بالتعلیق ومن عزمہ أن لا یفعل فلیس فیہ رضا بالکفر عند التعلیق (رد المحتار: ۳/ ۶، ط: زکریا دیوبند) وأما الکفر فالأصح أنہ لا یکفر إن کان عندہ فی اعتقادہ أنہ یمین وعلیہ کفارة الیمین (تنقیح الحامدیہ: ۱/۸۶، ط: حبیبہ کوئٹہ) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند