• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 158536

    عنوان: قسم کا کفارہ کیا ہوتا ہے؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! قسم کا کفارہ کیا ہوتا ہے؟

    جواب نمبر: 158536

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:508-461/M=5/1439

    قرآن کریم کی سورہٴ مائدہ آیت نمبر ۸۹میں اس کا کفارہ بیان کیا گیا ہے: ارشاد خداوندی ہے: فَکَفَّارَتُہُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاکِینَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَہْلِیکُمْ أَوْ کِسْوَتُہُمْ أَوْ تَحْرِیرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلَاثَةِ أَیَّامٍ ذَلِکَ کَفَّارَةُ أَیْمَانِکُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ إلخ حاصل یہ ہے کہ اگر کوئی شخص قسم کھائے اور پھر وہ حانث ہوجائے یعنی قسم ٹوٹ جائے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکین کو دو وقت کا کھانا (درمیانی درجے کا کھانا جیسا وہ اپنے اہل خانہ کو کھلاتا ہے) پیٹ بھر کر کھلائے یا دس فقیر کو اتنا کپڑا دے جس سے بدن کا اکثر حصہ چھپ جائے او راگر کھانا کھلانے یا کپڑا پہنانے کی استطاعت نہیں ہے تو لگاتار تین روزے رکھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند