عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 10823
میری شادی کو تقریباً چھ سال گزر گئے تھے لیکن اولاد نہیں تھی۔ ایک دن میں نے ایسے دعا کی کہ: اگر اللہ مجھے بیٹا دے تو میں اسے دین کی تبلیغ یا دین کی خدمت کے لیے وقف کردوں گا۔ اب اللہ تعالی نے مجھے ایک بیٹاعطا فرمایا ہے۔ کیا یہ منت کی تعریف میں آتی ہے اور اس کی شرعی حیثیت ہے؟ اور اب میری ذمہ داری کیا بنتی ہے؟ تفصیل سے جوا ب دیں۔
میری شادی کو تقریباً چھ سال گزر گئے تھے لیکن اولاد نہیں تھی۔ ایک دن میں نے ایسے دعا کی کہ: اگر اللہ مجھے بیٹا دے تو میں اسے دین کی تبلیغ یا دین کی خدمت کے لیے وقف کردوں گا۔ اب اللہ تعالی نے مجھے ایک بیٹاعطا فرمایا ہے۔ کیا یہ منت کی تعریف میں آتی ہے اور اس کی شرعی حیثیت ہے؟ اور اب میری ذمہ داری کیا بنتی ہے؟ تفصیل سے جوا ب دیں۔
جواب نمبر: 10823
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 195=190/د
مذکورہ صورت منت کی تعریف میں نہیں آتی، اس لیے اس کا پورا کرنا بھی آپ پر لازم نہیں ہے۔ البتہ ایک اچھی نیت آپ نے کی تھی اس کے تقاضا سے آپ تعلیم و تربیت میں اس کا خیال رکھ لیں کہ دین کی تبلیغ اور دین کی خدمت سے اس کا تعلق پختگی کے ساتھ قائم ہوجائے تو ایسا کرلینا آپ کے لیے بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند