• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 754

    عنوان:

    فلم سازی کی کمائی حلال ہے یا حرام؟

    سوال:

    میں متحرک فلموں سے متعلق کام کرنے کے بارے میں سوال کررہی ہوں۔ میں ایسے شخص کی آمدنی کے متعلق سوال کرنا چاہتی ہوں جو گرافک ڈیزائنر اور متحرک فلم ساز کے طور پر کام کرتا ہو، اس کی کمائی حلال ہے یا نہیں؟متحرک فلموں سے مراد بچوں کی دل چسپی کی کارٹون فلم تیار کرنا ہے۔ ایسے کام کے ذریعہ کی گئی کمائی حلال رہے گی یا حرام؟ میری شادی ایک ایسے شخص سے ہورہی ہے جن اسی طرح کی فلموں وغیرہ کے بنانے سے متعلق ہے۔ براہ کرم، مجھے جلد از جلد جواب دیں۔ جزاکم اللہ!

    جواب نمبر: 754

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 590/ب=39/ب)

     

    مذکورہ پیشے سے حاصل ہونے والی آمدنی شرعا حرام ہے قال فی الدرالمختار: امراة نائحة أو صاحبة طبل أو زمر اکتسب مالا الخ قال الإمام الأستاذ لا یطیب والمعروف کالمشروط قلت وهذا مما یتعین الأخذ بہ في زماننا لعلمهم أنهم لایذهبون إلا بأجر البتة (الشامي ط. زکریا ج ۹ص 75-76) ایسے شخص سے نکاح کرنے سے احتراز کرنا چاہئے البتہ اگر یہ شخص مذکورہ پیشہ کو چھوڑ کر کوئی حلال ذریعہ معاش اختیار کرلے تو پھر نکاح کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند