• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 655

    عنوان:

    سنت کے مطابق نکاح کے سلسلے میں میری رہ نمائی فرمائیں ۔

    سوال:

    سنت کے مطابق نکاح کے سلسلے میں میری رہ نمائی فرمائیں ۔

    والسلام

    جواب نمبر: 655

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 361/ن=334/ن)

     

    شادی بالکل سیدھی سادی ہونی چاہیے اس میں ریا و نمود نہ کیا جائے، اس میں کسی قسم کا اسراف اور فضول خرچی نہ هو: قال النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم أعظم النّکاح برکة أیسرہ موٴنة (الحدیث) اس میں کسی قسم کی رسوم ادا نہ کی جائیں مرد و عورتوں کا اختلاط نہ ہو گانا باجہ اور آتش بازی نہ ہو لہٰذا جب شادی کرنے   کا رادہ ہو بلا کسی خاص برات وغیرہ کے اہتمام کیے چند آدمی جمع ہوں اور جمعہ کے دن مسجد میں عادل گواہوں کی موجودگی میں نکاح کردیا جائے اور نکاح سے پہلے خطبہ مسنونہ پڑھا جائے: ویندب إعلانہ وتقدیم خطبة وکونہ في مسجد یوم الجمعة بعاقد رشید وشهود عدول (درمختار: 4/67، ط زکریا دیوبند) اگر وسعت ہو تو نکاح کے بعد چھوارے وغیرہ تقسیم کردیئے جائیں، جو چیزیں دلہن کو بطور صلہ رحمی دینا منظور ہو بلا کسی خاص شہرت اور نمود کے دیدیا جائے اور تفصیل کے لیے دیکھئے حضرت مولانا اشرف علی تھانوی-رحمه الله- کی کتاب *اسلامی شادی*۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند