• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 3896

    عنوان:

    عمر شادی کی صلاحیت رکھتاہے پر وہ شادی نہیں کرنا نہیں چاہتاہے، وہ اللہ اوررسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم) کے مطابق زندگی گذار نا چاہتاہے ، غلط نظر اور برئیوں سے دور رہتاہے نیز اللہ کے تمام احکام پر پوری ایمانداری سے عمل کرتاہے۔ اس کے شادی نہ کرنے کے فیصلہ پر آپ علمائے کرام کی کیا رائے؟ اور اس بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟ کیا شادی کرنا ضروری ہے؟ اس کا خیال ہے کہ ان شاء اللہ جنت میں شادی کروں گا، کیا وہ ایسا کرسکتاہے؟ کیا شادی کرنا فرض ہے؟ (۲) دودھ پینے کے سلسلے میں شرعی حکم کیا ہے؟ کیا چھپ کر دودھ پینا چاہئے؟ یا لوگوں کے سامنے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    سوال:

    عمر شادی کی صلاحیت رکھتاہے پر وہ شادی نہیں کرنا نہیں چاہتاہے، وہ اللہ اوررسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم) کے مطابق زندگی گذار نا چاہتاہے ، غلط نظر اور برئیوں سے دور رہتاہے نیز اللہ کے تمام احکام پر پوری ایمانداری سے عمل کرتاہے۔ اس کے شادی نہ کرنے کے فیصلہ پر آپ علمائے کرام کی کیا رائے؟ اور اس بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟ کیا شادی کرنا ضروری ہے؟ اس کا خیال ہے کہ ان شاء اللہ جنت میں شادی کروں گا، کیا وہ ایسا کرسکتاہے؟ کیا شادی کرنا فرض ہے؟ (۲) دودھ پینے کے سلسلے میں شرعی حکم کیا ہے؟ کیا چھپ کر دودھ پینا چاہئے؟ یا لوگوں کے سامنے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 3896

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 642/ ب= 532/ ب

     

    صورتِ مسئولہ میں جب عمر، اللہ اوراس کے رسول کے مطابق زندگی گذارنا چاہتا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم باوجودیکہ معصوم تھے نیز کسی طرح کے وساوس آپ کے سینہٴ نبوت میں جگہ نہ تھی، نکاح فرمایا ہے تو اس کے پیش نظر آپ کو بھی شادی کرلینی چاہیے، چنانچہ حدیث میں کثرت سے اس کے بارے میں فضیلت وارد ہوئی ہے، من جملہ ان احادیث کے ایک حدیث میں نکاح کو نصف ایمان کی تکمیل کی بات کہی گئی ہے، البتہ آپ کے سوال کے مطابق شادی کرنا آپ کے حق میں سنت ہے، اگر مبتلائے معاصی ہونے کا خطرہ ہو تو واجب ہے، اگر قوی امکان ہے تو فرض ہے۔

    (۲) شریعت کی روشنی میں کسی کے سامنے دودھ پینے یا نہ پینے میں کوئی قباحت نہیں ہے، جہاں تک اخلاقی اعتبار سے پینے یا نہ پینے کی بات ہے تو اس کا فیصلہ حسب موقع آپ کے ہاتھ میں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند