• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 3107

    عنوان: ایسے لڑکے سے شادی جس کے باپ نے اس کا ہاتھ پکڑا ہو؟

    سوال:

    کیا میں ایسے لڑکے سے شادی کرسکتی ہوں جس کے والد نے میرے ساتھ کچھ غلط کام کیاتھا (جب میں دسویں کلاس میں تھی تو اس کے والد نے میرا ہاتھ پکڑاتھا یہ کہتے ہوئے کہ میں تمہارا بخار چیک کررہاہوں، ہم سب کار سے جارہے تھے اور یہ کہہ کر سامنے کی سیٹ پر بیٹھ گئے ، میں پیچھے کی سیٹ پر بیٹھی تھی، انہوں نے مجھے سیرپ بھی دیاتھا اور کہاتھا کہ اپنی چچی کو مت بتانا) براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 3107

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 273/ ھ= 200/ ھ

     

    اگر ہاتھ پکڑنے پر اس کو شہوت تھی یا شہوت سے ہی پکڑا تھا یا تم کو بھی شہوت ہوگئی تھی اور اس حالت میں وہ شخص تمہارے ہاتھ وغیرہ سے مس کیے رہا توایسی صورت میں اس شخص کے بیٹے سے تمہارا نکاح درست نہ ہوگا، اور دونوں میں سے کسی کو شہوت نہ ہوئی او رغلط کی مقدار بس اتنی ہے کہ بین القوسین جتنی تم نے لکھی ہے تو بیٹے سے نکاح کی گنجائش ہے اور دونوں یا ایک میں اس وقت شہوت سے متعلق صرف شک کا درجہ ہے کہ تھی یا نہیں تو نکاح پر اقدام سے اجتناب بہتر ہے، تفصیل بالاکی روشنی میں بہت اچھی طرح غور و خوض کرکے نکاح نہ کرنے یا کرنے میں اپنے دل سے فیصلہ کرو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند