• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 2861

    عنوان:

    اگر شیعہ لڑکی اور سنی لڑکا دونوں لو میرج (محبت کی شادی) کرنا چاہیں تو کیاان کی یہ شادی جائز ہوگی؟ جب کہ لڑکی کلمہ پڑھتی ہے اور سنی ہونے کا وعدہ بھی کرتی ہے۔

    سوال:

    اگر شیعہ لڑکی اور سنی لڑکا دونوں لو میرج (محبت کی شادی) کرنا چاہیں تو کیاان کی یہ شادی جائز ہوگی؟ جب کہ لڑکی کلمہ پڑھتی ہے اور سنی ہونے کا وعدہ بھی کرتی ہے۔

    جواب نمبر: 2861

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 94/ ل= 95/ ل

     

    شیعہ کے بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اگر وہ حضرت علی کو دوسرے صحابہ پر فضیلت دیتا ہے بس اس کے علاوہ اور کوئی بات شیعیت کی نہیں تو یہ کافر نہیں ہے، اور اس سے نکاح کرنا درست ہے، لیکن اگر شیعہ غلطی وحی، یا الوہیت علی یا افک صدیقہ کا قائل ہو، یا قرآن مجید میں کمی بیشی کا معتقد ہو، یا صحبت صدیق کا منکر ہو تو ایسے شیعہ کے ساتھ نکاح منعقد نہیں ہوتا۔ وبھذا یظھر أن الرافضي إن کان ممن یعتقد الألوھیة في علي أو أن جبریل غلط في الوحي أو کان ینکر صحبة الصدیق أو یقذف السیدة الصدیقة فھو کافر لمخالفتہ القواطع المعلومة من الدین بالضرورة (شامی: ج۴ ص۱۳۵، ط زکریا دیوبند) اورچونکہ شیعوں میں تقیہ کا مسئلہ شایع اور معمول ہے اس لیے یہ بات معلوم کرنی مشکل ہے کہ فلاں شیعہ قسم اول سے ہے یا قسم دوم میں سے۔ اس لیے لازم ہے کہ شیعوں کے ساتھ مناکحت کا تعلق نہ رکھا جائے، البتہ اگر وہ سنی ہوجاتی ہے اور آپ کو اس پر اعتماد کامل ہوجاتا ہے تو اس سے نکاح کرنا درست ہوگا، لیکن پھر بھی کسی صالحہ سنیہ سے نکاح کرنا اولیٰ و بہتر ہے، کیونکہ جیسا کہ اوپر ذکر ہوچکا کہ ان میں تقیہ کا رواج عام ہے اور کبھی تقیہ بہت لمبا بھی ہوجاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند