• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 172893

    عنوان: والدین کے خلاف اپنی مرضی كی شادی کرنا

    سوال: حضرت کرام ایک معلومات دریافت ہے ، براہ کرم مدلل اور تفصیلی جواب عطا کریں۔ میرا ایک دوست ہے وہ شادی کرنا چاہتا ہے وہ جس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے وہ لڑکی راضی ہے اور لڑکا بھی راضی ہے یعنی دونوں آپس میں محبت کرتے ہیں اور رضامندی ہے لیکن دونوں افراد کے والدین یعنی گھر والے بالکل راضی نہیں ہیں تو کیا یہ دونوں آپس میں گھر والوں کے خلاف مرضی شادی کر سکتے ہیں یا نہیں؟ آپ سے درخواست ہے براہ کرم اس کا جواب میرے جانب سے دیئے گئے ایڈریس پر ارسال کردیں آپ کا احسان ہوگا۔

    جواب نمبر: 172893

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1370-1017/B=12/1440

    جس ماں باپ نے لڑکے اور لڑکی کو پیدا ہونے کے بعد سے پرورش کی اس کے کھانے پینے، کپڑے لتے اور دعا علاج کا غرض ہر چیز کا نظم کیا آج جوان ہونے کے بعد اپنے ماں باپ کو مشورہ کے قابل بھی اولاد نہیں سمجھتی یہ بہت بڑی بدنصیبی کی بات ہے، ماں باپ سب سے بڑے محسن ہیں وہ بہتر سے بہتر جگہ اپنی اولاد کی شادی کرتے ہیں ، اس لئے ہمیشہ لڑکے اور لڑکی کو چاہئے کہ وہ اپنے ماں باپ اور گھر کے باعزت بڑے لوگوں سے مشورہ کرکے شادی کرے اسی میں خیرو برکت ہے۔ ویسے اگر کسی بالغ لڑکے اور لڑکی نے والدین کی مرضی کے خلاف شرعی طریقہ پر اپنے کفو میں دو مسلمان گواہ کی موجودگی میں نکاح کرلیا تو شرعاً وہ نکاح منعقد ہو جاتا ہے مگر تجربہ یہ ہے کہ ایسا نکاح چند دنوں کے بعد ہی ختم ہو جاتا ہے اس نکاح میں خیرو برکت نہیں ہوتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند