• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 172165

    عنوان: (۱) کیا میاں بیوی، ایک دوسرے کی ہر ہر چیز دیکھ سکتے ہیں؟ (۲) میاں بیوی کا آپسی سیکس کی ویڈیو دیکھنے کا حکم

    سوال: سوال یہ ہے کہ کیا شوہر اپنی بیوی کا اور بیوی شوہر کا ہر چیز دیکھنا جائز ہے اگر جائز ہے تو کیا یہ بھی جائز ہے کہ شوہر کمانے گیا ہے اور سال بھر میں ایک مرتبہ گھر آتا ہے یا دو مرتبہ گھر آتا ہے اور آپسی جنسی ملاپ کی ویڈیو بنائی ہوئی ویڈیو دیکھ کر تسلی کرتاہے یا کرتی ہے کیا ان دونوں کے لئے یہ فعل جائز ہے اگر ویڈیو کو با حفاظت رکھے برائے کرم جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں ۔

    جواب نمبر: 172165

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:993-852/N=12/1440

    (۱): میاں بیوی آپس میں سے ایک دوسرے کی ہر چیز دیکھ سکتے ہیں؛ البتہ ایک دوسرے کی شرمگاہ دیکھنا بہتر نہیں۔

    و-ینظر الرجل- من عرسہ وأمتہ الحلال ……إلی فرجھا بشھوة وغیرھا، الأولی ترکہ؛ لأنہ یورث النسیان(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، فصل في النظر والمس، ۹: ۵۲۶، ۵۲۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ:”ومن عرسہ وأمتہ“: فینظر الرجل منھما وبالعکس إلی جمیع البدن من الفرق إلی القدم ولو عن شھوة ؛ لأن النظر دون الوطء الحلال، قھستاني (رد المحتار)، قولہ: ”والأولی ترکہ“: قال في الھدایة: الأولی أن لا ینظر کل واحد منھما إلی عورة صاحبہ لقولہ علیہ الصلاة والسلام: ”إذا أتی أحدکم أھلہ فلیستتر ما استطاع ولا یتجردان تجرد العیر“ ولأن ذلک یورث النسیان لورود الأثر…اھ (المصدر السابق)۔

    (۲):میاں بیوی کا آپسی جنسی ملاپ کی چہرے کی تصویر کے ساتھ ویڈیو بنانا تصویر کشی کی وجہ سے ناجائز وحرام ہے۔ اور اگر چہرے کی تصویر نہ آئے پھر بھی اس طرح کی ویڈیو بنانا ہرگز مناسب نہیں، اگر خدانخواستہ موبائل کسی تیسرے کے ہاتھ میں پہنچ گیا اور اس نے وہ ویڈیوز دیکھ لیں یا کسی کے وہاٹس ایپ وغیرہ پر سینڈ ہوگئی ہیں تو یہ انتہائی ندامت وپشیمانی اور بے عزتی کی بات ہوگی۔ اور دور حاضر میں شوہر کو بیوی سے سال، چھ مہینہ کی دوری نہیں رکھنی چاہیے، اس میں دونوں کے لیے بے راہ روی کا سخت خطرہ ہوتا ہے بالخصوص بیوی کے لیے۔

    عن عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: ”أشد الناس عذاباً عند اللہ المصورون“ ، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، باب التصاویر، الفصل الأول،ص ۳۸۵ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، وعن ابی ہریرة رضی اللہ عنہ قال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:یخرج عنق من النار یوم القیامة لہا عینان تبصران وأذنان تسمعان ولسان ینطق، یقول:إنی وکلت بثلاثة:بکل جبار عنید وکل من دعا مع اللہ إلہا آخر وبالمصورین“رواہ الترمذي (المصدر السابق، الفصل الثاني، ص ۳۸۶)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند