• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 171981

    عنوان: کیا دیوبندی اور اہل حدیث کا آپس میں نکاح درست ہے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ کیا اہل حدیث لڑکا جو نماز روزہ کا پابند اور استطاعت پر زکاة حج قربانی کا جذبہ اور بنا جہیز کے نکاح دین کی بنیاد پر کرنا چاہتاہے ایک دیوبندی سے جس کے والد اس بنا پر جواب نہیں دے رہے ہیں کہ یہ اہل حدیث ہے تو کیا ایسا کرنا دیوبندی تعلیم ہے؟ کیا دیوبند اہل حدیث کا نکاح نہیں ہوتا؟ لڑکا لڑکی دونوں تیار ہیں رشتہ کے لیے ، کیا اس بنا پر نکاح نہیں کیا جاسکتاہے کہ وہ اہل حدیث ہے اور عقیدہ توحید کی بنیاد پر کیا نکاح نہیں ہوسکتا؟ یا لڑکا کو دیوبندی ہونا شرط ہے؟ براہ کرم، جواب دیں تاکہ لڑکی کے والدین کو بھیجا جاسکے۔ جزاک اللہ خیرا

    جواب نمبر: 171981

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1163-990/B=1/1441

    نکاح گو ہر مسلمان کا دوسرے مسلمان کے ساتھ جائز ہے اہل حدیث کا دیوبندی کے ساتھ اور دیوبندی کا اہل حدیث کے ساتھ نکاح درست ہے۔ لیکن چونکہ اہل حدیث فرقہ خود بھی گمراہ ہے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرنے والا ہے، اسلاف و برزگان دین پر سب و شتم کرتا ہے احادیث موقوفہ کی یعنی صحابہ کرام کے اقوال کو حدیث نہیں مانتا نہ ان پر عمل کرتا ہے۔ حضرت عمر فاروق اورحضرت عثمان غنی کو کھلا ہوا بدعتی کہتا ہے۔ دین میں تحریف کرتا ہے۔ نکاح چونکہ زندگی بھر کے لئے ہوتا ہے اس لئے دیوبندی کو چاہئے کہ اپنے دیوبندی مسلک کے لڑکے کے ساتھ کرے، بہت سے نیک شریف لڑکے مل جائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند