• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 171698

    عنوان: سیدہ لڑكی کا غیر سید لڑكے سے نکاح جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: میں ایک سوال پوچھنا چاہتی ہوں، جو بذاتِ خود میرے لیے ایک پریشانی ہے.. سوال یہ ہے کہ کیاایک سید زادی کاغیرسید سے نکاح جائز ہے یا نہیں؟ جب کہ وہ لڑکی 27 سال کی ہو چکی ہے جب وہ 21 سال کی تھی تب سے رشتے آ رہے ہیں لیکن کہیں سبب نہ بن سکا.. ہر بار آکر لڑکے والے جوکہ خود بھی سید ہیں کبھی لڑکی پہ اعتراض کرتے ہیں تو کبھی اس کی عمر پہ اور کبھی اسکے گھر پہ..کبھی جہیز مانگتے ہیں لیکن اس سب کے ساتھ ہی ایک غیر سید کا رشتہ بھی آیا ہے نہ انہیں لڑکی کی عمر پہ اعتراض ہے نہ گھر نہ کسی اور بات پہ.وہ یہ کہتے ہیں کہ ہمیں بیٹی چاہیے گھر بہت خالی ہوگیا ہے.. بہت عزت کرنے والے لوگ ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ لڑکی کے والد نہیں مان رہے کہ غیر سید میں نہیں کرنی وہ کہتے ہیں جہاں نصیب ہوا ہو جائے گی شادی..جبکہ لڑکی کی عمر گزرتی جا رہی ہے اب تو اس کے رشتے نہیں آتے اس کی چھوٹی بہنوں کے آتے ہیں، کیا اسلام میں جائز ہے کہ ایسی صورتحال میں غیر سید میں لڑکی دے دینی چاہئے؟

    جواب نمبر: 171698

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1093-884/B=11/1440

    اگر لڑکی کا ولی یعنی باپ اور لڑکی بخوشی نکاح کی اجازت دیدے تو پھر غیر سیدکے ساتھ نکاح درست ہو جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند