ہر بالغ لڑکی شادی کرنے یا نہ کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔ وہ جس سے چاہے اس سے شادی کرسکتی ہے، کوئی بھی اس کو کسی خاص شخص سے شادی کرنے کے لیے مجبور نہیں کرسکتا ہے۔اگر وہ کسی شخص سے اپنی مرضی سے شادی کرتی ہے تو اس کا نکاح معتبر ہوگا، قطع نظر اس کے کہ ولی کو اس کی اطلاع دی گئی ہے یا نہیں اور قطع نظر اس کے کہ ولی اجازت دیتا ہے یانہیں۔ان تمام صورتوں میں نکاح درست ہوگا۔تاہم، اگر وہ ایسے شخص سے شادی نہیں کرتی ہے جو کہ اس کے حسب و نسب اور مرتبہ کے برابرہے، اوراس کے بجائے ایسے شخص سے شادی کرتی ہے جوکہ اس کے گھر والوں کے بالمقابل کم درجہ اورکم مرتبہ والا ہے، اوراس کا ولی اس شادی سے خوش نہیں ہے تو اس صورت میں فتوی یہ ہے کہ اس کا نکاح معتبر نہیں ہوگا۔میں نے یہ جملے ایک ویب سائٹ سے لیے ہیں جو کہ ایک کتاب جس کا نام بہشتی زیور ہے اس سے ماخوذ ہیں۔ کیایہ پوائنٹ درست ہیں؟معاشرتی حیثیت سے کیا مراد ہے؟؟؟