• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 166961

    عنوان: رضاعت کے ثبوت کے لیے كتنے لوگوں كی گواہی ضروری ہے

    سوال: (۱) میری تائی کی بیٹی مجھ سے چھوٹے بھائی کی رضائی بہن ہے، یعنی میرے چھوٹے بھائی کے ساتھ ایک دفعہ کہیں میری ماں کا دودھ پیا ہے، اور یہ صرف میری ماں کہتی ہیں، تایا امی کو اس بارے میں علم نہیں ہے، مطلب وہ اس وقت وہاں موجود نہیں تھیں۔ (۲) اور دوسری بات اگر دودھ پیتے وقت لڑکی کی عمر دو سال سے زیادہ وہ تو پھر کیا صورت ہے؟ (۳) اور گواہوں کا کیا معاملہ ہے ، امی کے مطابق اس وقت دادی ما ں بھی واہاں تھیں، لیکن ابھی دادی ماں وفات ہوگئی ہیں، تو کیا ان سے میری شادی ہوسکتی ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 166961

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:285-285/sd=4/1440

    (۱، ۲، ۳) رضاعت کے ثبوت کے لیے دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کی شہادت ضروری ہے ، اس لیے ایک عورت کی گواہی پر رضاعت کا حکم نہیں لگایا جاسکتا؛ البتہ اگر والدہ کہتی ہیں کہ آپ کی تائی کی بیٹی کو انھوں نے دو سال کی عمر کے اندر اندر دودھ پلایا تھا ، تو ایک قسم کا شبہ پیدا ہوگیا، اس لیے نکاح نہ کرنا ہی اولیٰ اور بہتر ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند