• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 165543

    عنوان: نکاح کے بعد رخصتی كے بغیر خلوت و یکجائی ہوجائے تو ولیمہ كب كرے؟

    سوال: حضرت میرا نکاح ہو چکا ہے لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر رخصتی ایک سال بعد ہوگی۔ کیا ایسی صورت میں منکوحہ سے ملنا اور ہمبستری کرنا جائز ہے ؟ اور اگر خلوت ہو جائے تو ولیمہ کا فوراً ہونا ضروری ہے یا رخصتی تک گنجائش ہے ۔ ؟اگر فوراً ولیمہ نہ کیا جاسکے تو اس بارے میں کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 165543

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 95-86/H=1/1440

    آپ کا اگر باقاعدہ شرعی اعتبار سے نکاح ہوگیا ہے تو اس میں رخصتی سے پہلے منکوحہ سے ملنا جلنا ہمبستری کرنا سب جائز و حلال ہے رخصتی سے پہلے اگر جماع کرلیں تو حسب موقعہ دو چار اعزہ اور دو چار غرباء یا کم و بیش فقراء کو ولیمہ کی نیت سے کھلا پلادیں بس ولیمہ کی سنت اداء ہو جائے گی ولیمہ کی لمبی چوڑی رسماً دعوت تو شرعاً مطلوب بھی نہیں ہے اور یوں ولیمہ فی نفسہبھی واجب نہیں البتہ سنت ہے جب کہ حدودِ شرعیہ میں اُ س کی ادائیگی کی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند