• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 164134

    عنوان: ”مجھے معاف کرنا اوم سائی رام “ کہنے سے کیا نکاح پر کچھ فرق پڑے گا؟

    سوال: میری بیوی مجھ سے کہنا چاہتی تھی کہ مجھے معاف کردو پر اس نے مذاقاً ایک فلم کا گانا بول دیا، گانا گانا بھی اس کا ارادہ نہیں تھا پر ایسے ہی جملہ پورا کردیا اس نے کہا ”مجھے معاف کرنا اوم سائی رام “ در اصل یہ ہندی فلم کا گانا ہے، تو کیاایسے جملوں سے اس کے ایمان میں اور ہمارے نکاح پر کچھ فرق پڑے گا؟ اور اگر ہاں! پڑے گا، تو اب ہم کیا کریں؟ لیکن جب میں نے انہیں کہا کہ ایسے نہیں بولتے تو اس نے فوراً توبہ و استغفار کی اور آئندہ نہ کرنے کا ارادہ بھی کیا۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 164134

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1390-0000/11-1439

     مذکورہ جملے کی وجہ سے ایمان و نکاح کی تجدید لازم نہیں ہے ، توبہ استغفار کرلینا اور آئندہ اس طرح کا جملہ زبان سے نہ نکالنے کا عزم کرناکافی ہے ، مزاح میں بھی اس طرح کے جملے نہیں بولنے چاہییں۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند