معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 158615
جواب نمبر: 158615
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 637-595/L=6/1439
شیعہ لڑکی اگر عقائدِ شرکیہ کی حامل ہے ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر زنا کی تہمت لگاتی ہے یا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحبت کا انکار کرتی ہے یا حضرت علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت کا عقیدہ رکھتی ہے یا حضرت جبرئیل کے وحی پہنچانے میں غلطی کا عقیدہ رکھتی ہے قرآن کو ناقص سمجھتی ہے،اپنے بارہ ائمہ کو معصوم اوران کو مفترض الطاعة سمجھتی ہے یا ایسا کوئی بھی عقیدہ رکھتی ہے جو صریح قرآن اور نصوصِ قطعیہ کے مخالف ہے تو ایسی لڑکی کفریہ عقائد کی وجہ سے کافرہ ہے اس سے سنی لڑکے کا نکاح نہیں ہوسکتا،واضح ہوکہ آج کل کے شیعہ بالعموم اسی عقائدِ کفریہ کے حامل ہوتے ہیں ؛لہذا ان سے نکاح سے احتراز ضروری ہے اور اگر یہ عقائد نہ ہوں تب بھی احتیاط اسی میں ہے کہ شیعہ سے نکاح نہ کرے،آپ کوشش کرکے اس نکاح کو ختم کرادیں اور اس کے لیے جو بھی مناسب صورت ہوسکتی ہے وہ آپ اختیار کریں ،اس کے باوجود اگر آپ کے گھر والے نکاح کرتے ہیں تو اس کا وبال انھیں کو ہوگا،آپ معذور شمار ہوں گے۔ قال الشامي بعد نقل العبارات من الکتب المختلفة: نعم لاشک في تکفیر من قذف الیسدة عائشہ أو أنکر صحبة الصدیق أو اعتقد الألوہیة في علي أو أن جبرئیل غلط في الوحي أو نحو ذلک من الکفر الصریح المخالف للقرآن (شامي:۶/۳۷۸باب المرتدط:زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند