معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 156903
جواب نمبر: 156903
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:296-241/N=3/1439
(۱): جی ہاں! اگر زبان سے منظوری نہ دے، صرف نکاح نامہ پر دستخط کرے تو اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں، اس کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔
حلف لا یتزوج فزوجہ فضولي فأجاز بالقول حنث، وبالفعل،ومنہ الکتابة خلافاً لابن سماعة لایحنث (الدر المختار مع رد المحتار، آخر کتاب الأیمان، ۵: ۶۷۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ:”وبالفعل“کبعث المھر أو بعضہ بشرط أن یصل إلیھا (رد المحتار)۔
(۲): جی ہاں! رشتہ دار بھی فضولی ہوسکتا ہے، فضولی کا اجنبی ہونا ضروری نہیں۔
قال فی البحر : الفضولي من یتصرف لغیرہ بغیر ولایة ولا وکالة ولا لنفسہ (رد المحتار، کتاب النکاح، باب الکفاء ة، ۴:۲۲۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند