• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 156359

    عنوان: مسلك شافعی میں ولی کی اجازت کے بغیر نکاح

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ہند ہ مسلک شافعی کی ماننے والی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ زید سے نکاح کرے لیکن ہندہ کے والد اس بات پر راضی نہیں لیکن ہندہ کا کہنا ہے کہ کوئی راضی ہو یا نہ ہو وہ تو زید سے نکاح کر کے رہے گی، لیکن وہاں کے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مسلک شافعی میں باپ کی اجازت کے بغیر نکاح درست نہیں ہوتا کیا یہ بات درست ہے ؟ لیکن ہمارے علاقے میں بہت سے لڑکوں اور لڑکیوں نے اسطرح نکاح کیا ہے تو کیا انکا نکاح درست نہ ہوا ؟ کیا اب تک وہ گناہوں میں مبتلاء ہیں،؟ اگر یہ جائز نہیں تو کیا اس کی کوئی جائز صورت نکل سکتی ہے تا کہ لوگ اس گناہ سے بچ جائیں برائے مہربانی مدلل جواب ارسال فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 156359

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:240-204/M=3/1439

    حنفی کتب میں شافعی مسلک یہی لکھا ہوا ہے کہ جو عورت ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کرلے تو اس کا نکاح باطل ہے، لیکن راجح اور مفتی بہ کیا ہے اس کی ہمیں تحقیق نہیں، اس لیے اس بارے میں کسی معتبر شافعی مفتی صاحب یا مستند شافعی ادارے سے معلومات کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند