معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 154964
جواب نمبر: 15496431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 25-34/D=1/1439
اسلام میں ایک موٴمن مرد کے لیے چار نکاح کرنے کی گنجائش ہے؛ لہٰذا آپ بھی دوسری شادی کرسکتے ہیں۔ وصحّ نکاح أربع من الحرائر والإمام فقط للحرّ لا أکثر (الدر المختار: ۱۳۸/۴، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
رضاعی بھائی کی رضاعی بہن سے نکاح کرنا کیسا ہے؟
1779 مناظردوسال پہلے میرا نکاح ہوا۔ اللہ کے فضل و کرم سے ہم خوشی کی زندگی گذار رہے ہیں۔ پہلی ملاقات میں میں اپنی اہلیہ سے مہر کا ذکر کرنا بھول گیا، دوسرے د ن جب یاد آیا تو میں نے اپنی اہلیہ سے اس کا ذکر کیا، اس نے کہا کہ میں نے سب کچھ معاف کیا(مہر کی رقم) ، اس میں کوئی حرج تو نہیں؟اگر ہے! تو براہ کرم، اس کوصحیح کرنے کی تدبیر بتائیں۔
1717 مناظرعورتوں کی طرف رغبت نہیں تو والدین کو شادی سے کس طرح منع کروں؟
2514 مناظرنکاح کے لیے لڑکی دیکھنے کا طریقہ
2708 مناظرحالت حیض میں نکاح کرنا—— غیر شادی شدہ عورت کا بچے کو دودھ پلانا؟
3071 مناظرکیا عورت کو اپنے شوہر کی خواہش کو جماع کے بجائے اس کے لیے مشت زنی کرکے پوری کرنا جائز ہے؟اوراسی طرح کیا شوہر اپنی بیوی کی خواہش کو پوری کرنے کے لیے اس کے لیے مشت زنی کرسکتا ہے؟ کیا میں ایام حیض میں اپنی بیوی کے لیے اوروہ میرے لیے مشت زنی کرسکتے ہیں؟
10606 مناظرسلام مفتی صاحب ! ایک مسلہ
پوچھنا ھے-امید ھے کہ آپ ضرور رہنماہی فرمایں گے- میرے دوست نے ایک لڑکی سے نکاح(کفو
میں) کیا- میرا دوست اور لڑکی دونوں سکول ٹیچر تھے-دونوں ایک دوسرے کو
دینی ھمآہنگی سے پسند کرتے تھے-( میرے دوست نے نکاح سے پہلے آنے والے تمام
مشکلات کا بھی لڑکی کو بتایا لڑکی نے ھر صورت میں ساتھ نہ چھوڑنے کا کہا-)
لڑکی کہ گھر والے دولت کی لالچ میں اس کا نکاح زبردستی کسی سے اور سے
کرنا چاھتے تھے اور وہ لڑکا پہلے سے شادی شدہ بھی تھا-اور اس نے لڑکے نے
پہلا نکاح گھر والوں کی مرضی کہ خلاف کیا تھا-پانچ سال کہ بعد اس نے پہلی
لڑکی کو چھوڑ کر گھر واپس آیا-)لڑکی چھ (٦) ماہ سے
گھر والوں سے کہتی رھی کہ وہاں شادی نہیں کرنا چاھتی-یہاں
تک
کہ اس لڑکے کو خود تین مرتبہ فون کر کہ کہا-کہ میں آپ کہ ساتھ شادی نہیں کرنا اور میرے ساتھ زبر دستی کی جا
رھی ھے- لڑکی نے اپنی دوستوں کہ ذریعے اس لڑکے کہ گھر بھی پیغام
پہنچا یا-مگر وہ نا مانے- چناچہ اس لڑکی نے میرے دوست کہ ساتھ عدالت سے اجازت لیکر
باقاعدہ نکاح
کر
لیا-مولوی صاحب نے دو گواھوں کی موجودگی میں نکاح کیا اور نکاح کہ بعد لڑکی واپس والدین کہ گھر چلی گی-اس کہ
والدین پھر بھی اسی لڑکے کہ ساتھ نکاح کرنا چاھتے تھے-جس کی وجہ دس
دن کہ بعد وہ لڑکی دارلمان چلی گی-اس کہ بعد اس لڑکی کہ والدین میرے دوست
کہ پاس آے اور لوگوں کی مدد سے درخواست کی-کہ دارلمان سے لڑکی کو
واپس لا کر دیں-...