معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 151759
جواب نمبر: 151759
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 974-928/N=9/1438
(۱): نکاح کے بعد ( چاند کے حساب سے) چھ مہینے سے پہلے جو بچہ پیدا ہوا اور شوہر نے اس نکاح سے پہلے پوشیدہ طور پر اس لڑکی سے نکاح نہیں کیا تھا تو وہ بچہ شرعاً غیر ثابت النسب ہے، وہ صرف ماں کی طرف منسوب ہوگا اور یہ صرف ماں کے انتقال پر اس کے ترکہ میں وارث ہوگا اور جس مرد نے شادی سے پہلے زنا کیا، اس کے انتقال پر یہ بچہ اس کا وارث نہ ہوگا، نیز اس پر اس بچہ کا نان ونفقہ بھی واجب نہ ہوگا؛ البتہ اگر وہ اپنی مرضی وخوشی سے بچے کے اخراجات برداشت کرے تو یہ اس کی جانب سے تبرع واحسان ہوگا۔
فلو -جاء ت الموطوء ة بزناً بولد-لأقل من ستة أشھر من وقت النکاح لا یثبت النسب ولا یرث منہ الخ (رد المحتار، کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ۴: ۱۴۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
(۲): جی نہیں،میر کی جائداد میں غیر ثابت النسب بچہ وارث شرعی نہ ہوگا جیسا کہ اوپر نمبر ایک میں بھی تحریر کیا گیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند