معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 149319
جواب نمبر: 149319
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 829-792/L=6/1438
علم کی شرافت نسب کی شرافت سے بڑھ کر ؛ اس لیے ایک عالم کا نکاح سیدزادی سے ہوسکتا ہے؛ البتہ ایک عالم جو شاہ برادری سے تعلق رکھتا ہو کا اپنے آپ کو سید بتلاکر نکاح کرنا جائز نہ تھا، اگر اس نے جھوٹ سے کام لیا تھا اور لڑکی کے اولیاء کو یہ بات معلوم ہوجاتی کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے تو اس نکاح پر ہرگز راضی نہ ہوتے تو ایسی صورت میں اولیاء کو فسخ نکاح کا اختیار ہوگا بشرطیکہ ان سے کوئی اولاد نہ ہوئی ہو اور نہ ہی حمل ظاہر ہوا ہو، اولاد کو والدین سے ملنے نہ دینا یہ قطع رحمی میں داخل ہے، جب کہ حدیث میں صلہ رحمی کی تاکید قطع رحمی پر سخت وعید ہے، عالم مذکور کو اس سے باز رہنا ضروری ہے۔ قال في الدر المختار: ولا یمنعہا من الدخول علیہا في کل جمعة․․․․ (درمختار مع الشامي: ۵/۳۲۴ط: زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند