• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 148152

    عنوان: رخصتی اور ولیمہ میں زیادہ سے زیادہ تاخیر کرنا؟

    سوال: ایک دوست کی والدہ عدت میں ہیں جبکہ اس کے ہونے والے سسرال والے فوری شادی پہ مصر ہیں جس کی وجہ سے وہ چاہتا ہے کہ اگر رخصتی ابھی ہو بھی جائے تو ولیمہ تین ماہ بعد والدہ کی عدت کی تکمیل کہ بعد ہو جائے ۔کیا اس کی اجازت ہے ؟

    جواب نمبر: 148152

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 516-487/M=4/1438

    بہتر یہ ہے کہ جس دن رخصتی ہو اور میاں بیوی کے درمیان ملاقات وخلوت ہوجائے اس کے اگلے روز ولیمہ کیا جائے ، اگر اگلے روز نہ کرسکے تو دوسرے دن بھی کیا جاسکتا ہے، تین دن کے بعد کی دعوت کو ولیمہ مسنونہ نہیں کہا جائے گا، اس لیے والدہ کی عدت کے دوران ہی آپ کی شادی کا ولیمہ مسنونہ بھی ہوجائے تو اس میں مضائقہ نہیں اوراگر عدت کی تکمیل کے بعد شادی کرنا جاہتے ہیں تو سسرال والے کو سمجھائیں کہ عدت مکمل ہونے تک انتظار کرلیں۔ ولا بأس بأن یدعو یومئذ ومن الغد وبعد الغد ثم ینقطع العرس والولیمة (ہندیہ: ۵/ ۳۹۸، اتحاد دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند