• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 131113

    عنوان: اگر تمھارے ساتھ فضولی نکاح ہو تو بھی تین طلاق؟

    سوال: میرے شوہر نے شادی سے پہلے مجھ سے کہا تھا کہ میں جب بھی تم سے نکاح کروں اسی وقت تمہیں 3 تین طلاق ہو ۔ پھر کچھ دن بعد مجھ سے بہت زیادہ غصہ ہوئے اور کہا کہ اگر تم نے فلاں کام کیا تو فضولی نکاح ہو تب بھی تمہیں طلاق۔ پھر مجھ سے وہ کام ہو گیا تھا۔ 1 مہینہ پہلے ہماری شادی ہوئی ہے ۔ انکا فضولی نکاح ہوا تھا میرے ساتھ ۔ تو کیا طلاق واقع ہوئی یا نہیں ۔ اگر طلاق واقع ہوئی ہے تو کیا پھر سے نکاح کرنا ہوگا؟ نکاح کس طرح سے ہوگا۔ فضولی؟ یا یہ خود کر سکتے ہیں؟۔ برائے مہربانی جلدی جواب دیں۔

    جواب نمبر: 131113

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1203-1253/M=01/1438 صورتِ مسئولہ میں آپ کے شوہر نے طلاق کو جس کام پر معلق کیا تھا اس میں صرف طلاق بولا تھا تین طلاق کا لفظ نہیں بولا تھا اگر آپ نے وہ کام نکاحِ فضولی سے پہلے کر لیا تھا تو تعلیق کے مطابق نکاح ہوتے ہی آپ پر ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی عدت کے اندر اندر شوہر کو رجوع کا حق حاصل ہے وإذا طلّق الرجل امرأتہ تطلیقة رجعیة أو تطلیقتین فلہ أن یراجعہا فی عدتہا، الفتاویٰ الہندیة: ۱/۵۳۳، زکریا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند