• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 7857

    عنوان:

    ہریسن، نیو جرسی، امریکہ میں ایک چھوٹا اسلامک سینٹر مسجد ہے جس میں ایک سو پچاس لوگوں کے نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔ تاہم ، عید کی نماز کے وقت نمازی کی تعداد بڑھ کرکے دوسو پچاس ہوجاتی ہے۔ جگہ کی کمی کی وجہ سے عید کی نماز گلی کے اس پار ایک چرچ میں پڑھی جاتی ہے۔ اس صورت میں کیا عید کی نماز چرچ میں پڑھنا درست ہے؟ برائے کرم اس کی وضاحت کریں۔ (۲) ہریسن، نیو جرسی، امریکہ (مسجد)کے اسلامک سینٹر میں عورتوں کے نماز پڑھنے کے لیے مکمل پردہ کے ساتھ علیحدہ ایک چھوٹی سی جگہ ہے۔چرچ میں عید کی نماز کے وقت مردوں اور عورتوں کے درمیان مکمل پردہ اور علیحدگی پر سختی سے عمل درآمد کیا جاتاہے اورعید کی نماز ادا کرنے کے لیے عورتوں کے مسجد میں آنے کے لیے کوئی خاص اعلان نہیں کیا جاتا ہے۔ تاہم عورتیں پھر بھی عید کی نماز کے لیے نظر آتی ہیں۔ اس صورت میں کیا عورتوں کے لیے عید کی نماز پڑھنے کے لیے آنا درست ہے؟ اوپر مذکور سوالات کاشریعت کی روشنی میں واضح جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    ہریسن، نیو جرسی، امریکہ میں ایک چھوٹا اسلامک سینٹر مسجد ہے جس میں ایک سو پچاس لوگوں کے نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔ تاہم ، عید کی نماز کے وقت نمازی کی تعداد بڑھ کرکے دوسو پچاس ہوجاتی ہے۔ جگہ کی کمی کی وجہ سے عید کی نماز گلی کے اس پار ایک چرچ میں پڑھی جاتی ہے۔ اس صورت میں کیا عید کی نماز چرچ میں پڑھنا درست ہے؟ برائے کرم اس کی وضاحت کریں۔ (۲) ہریسن، نیو جرسی، امریکہ (مسجد)کے اسلامک سینٹر میں عورتوں کے نماز پڑھنے کے لیے مکمل پردہ کے ساتھ علیحدہ ایک چھوٹی سی جگہ ہے۔چرچ میں عید کی نماز کے وقت مردوں اور عورتوں کے درمیان مکمل پردہ اور علیحدگی پر سختی سے عمل درآمد کیا جاتاہے اورعید کی نماز ادا کرنے کے لیے عورتوں کے مسجد میں آنے کے لیے کوئی خاص اعلان نہیں کیا جاتا ہے۔ تاہم عورتیں پھر بھی عید کی نماز کے لیے نظر آتی ہیں۔ اس صورت میں کیا عورتوں کے لیے عید کی نماز پڑھنے کے لیے آنا درست ہے؟ اوپر مذکور سوالات کاشریعت کی روشنی میں واضح جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 7857

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1592=1510/د

     

    مالکان چرچ کی طرف سے نماز پڑھنے کی اجازت ہے تو وہاں عید کی نماز پڑھنا درست ہے۔ عید کی نماز کھلے میدان میں پڑھنا چاہیے اور مسلمانوں کو اس کے لیے اپنی عیدگاہ بنالینی چاہیے۔

    (۲) پنجوقتہ نماز کے عورتوں کو مسجد جانے سے منع کیا گیا ہے تو عید کی نماز کے لیے کس طرح اجازت ہوسکتی ہے، اورعید کی نماز تو عورتوں پر واجب بھی نہیں ہے: قال في الطحطاوي: فلا تجب علے المرأة أي الجمعة (ص:۵۰۴) فلا تجب علیھا صلاة العیدین أیضا لأن شرائط الجمعة شرائط العیدین۔ وقال علیہ السلام الجمعة حق واجب علی کل مسلم في جماعة إلا أربعة مملوک أو امرأة أوصبي أو مریض (ص:۵۰۴ المراقي) نرمی سے ایسی عورتوں کو بتلادیاجائے تاکہ وہ خود احتیاط کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند