• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 61922

    عنوان: مسجد كے بغیر كیا جمعہ كی نماز؟

    سوال: میں انجینئر ہوں اور ایک گاؤں میں جو شہر سے باہر ہے اور کم آبادی والا ہے، ایک پروجیکٹ پر کام کررہا ہوں، پروجیکٹ میں کام کرنے والے چھ سو سے زیادہ ملازمین ہیں، اور یہاں کام کی جگہ پر کوئی مسجد نہیں ہے، ملازمین ایک عارضی طورپر ایک چھوٹی بلڈنگ میں پانچوں وقت کی نماز پڑھتے ہیں ، یہ بلڈنگ اسپتال کے لیے بنائی گئی ہے ، مگر اس وقت خالی ہے، اس لیے عارضی طورپر وہاں نماز کے لئے انتظام کیا گیاہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ ہم جمعہ کی نماز کیسے پڑھیں؟تمام ملازمین اسی بلڈنگ میں جمعہ کی نماز پڑھتے ہیں ، گاؤں میں کچھ دوسری مساجد ہیں ، مگر وہ ہمارے کام کی جگہ سے پانچ کلو میٹر دور ی پر ہیں اور ہم وہاں پیدل نہیں جاسکتے ہیں اور نہ دوسرے ملازمین کسی ٹرانسپور ٹ کا انتظام کرسکتے ہیں۔ پروجیکٹ منیجر نے جلد ہی ایک مسجد بنانے کا وعدہ کیا ہے۔براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 61922

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 903-868/Sn=1/1436-U جمعہ کے لیے مسجد شرط نہیں، مسجد کے علاوہ بھی کسی گھر یا میدان میں جمعہ ادا کرنا جائز ہے؛ لیکن صحت جمعہ کے لیے ایک بنیادی شرط یہ ہے کہ وہ جگہ شہر یا قصبہ اتنا بڑا گاوٴں ہو کہ اس کی آبادی ۳-۴ ہزار ہو، نیز وہاں روز مرہ کی ضروریات کی ساری چیزیں مہیا ہوں، سوال سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ حضرات جس گاوٴں میں کام کررہے ہیں، وہ بہت چھوٹا ہے، اس میں صحت جمعہ کی شرائط نہیں پائی جاتیں؛ اس لیے آپ لوگوں کے لیے اس میں جمعہ کی ادائیگی جائز نہیں ہے، جمعہ کے دن بھی آپ لوگ ظہر کی نماز ادا کریں۔ کبیری میں ہے: والمسجد الجامع لیس بشرط؛ لہذا أجمعوا علی جوازہا بالمصلی في فناء المصر إلخ (ص: ۵۵۱، ط: اشرفی) وفیہ قبل أسطر:․․․ عن أبی حنیفة أنہ بلدة کبیرة فیہا سکک وأسواق ولہا رساتیق وفیہا والٍ یقدر علی إنصاف المظلوم من الظالم بحشمتہ وعلمہ أو غیرہ إلخ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند