• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 57499

    عنوان: اذان اول كب ہونی چاہئے نیز دوسری اور پہلی اذان میں كتنا وقفہ مناسب ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام درج ذیل اہم ترین مسئلہ کے بارے میں، بندہ کراچی کے علاقہ ملرع ۱۵ سے پانچ منٹ کے فاصلے پر واقع گوٹھ اولڈ تھانہ مں ک جمعہ کی خطابت کرتاہے ، وہاں دستور یہ ہے کہ ۱۲:۴۵ کو نمازِ جمعہ کی اذانِ اول آتی ہے پھر ۱۲:۵۰ پر باکن شروع کرتاہوں اور ۱:۲۰ کو بادن ختم کرنے کے بعد پانچ منٹ سنتں و پڑھنے کے بعد اذانِ ثانی اور پھر خطبہٴ جمعہ و نماز ادا کی جاتی ہے ،تو یہ اکثر مدارس جو اذان اول بامن کے بعد دیتے ہں ق تو اس کے لے م کای مضبوط دللک ہے ؟نزا جہاں مں بامن کرتاہوں وہاں باتن سے پہلے اذان دی جاتی ہے ، مں نے کہا کہ آپ لوگ باون کے بعد اذان دیں تو انھوں نے فتاویٰ عثمانی جلد اول صفحہ ۵۳۰ تا ۵۴۶ کا حوالہ دیا جس کا مں نے خود بھی مطالعہ کاے تو معلوم ہواکہ واقعی سلف کا اور جمھور کا یید طریقہ چلا آرہاہے کہ اذانِ اول زوال کے ساتھ ہی با ن سے پہلے دی جائے : بہر کیف مجھے اذان اول کے بارے میں تسلی بخش، مدلل جواب درکار ہے کہ کب اذان اول دی جائے ، ایا بیان سے پہلے ؟ جیسا کہ سلف کا طریقہ چلا آرہاہے ، یا بیان کے بعد میں؟

    جواب نمبر: 57499

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 796-781/N=9/1436-U جمعہ کی اذان اول تعامل امت کے مطابق زوال کے بعد جلد از جلد کہی جائے، اس میں زیادہ تاخیر نہ کی جائے (اس کے دلائل فتاوی عثمانی میں موجود ہیں) اور بیان نماز جمعہ کے بعد کیا جائے یا اذان اول سے پہلے، اور اگر اذان اول کے بعد کیا جائے تو بیان مختصر ہو اور اذان اور خطبہ کے درمیان ۲۰، ۲۵ منٹ یا آدھا گھنٹہ سے زیادہ وقفہ نہ رکھا جائے تاکہ لوگ اذان اول کے بعد جمعہ کی تیاری کے علاوہ کسی اور کام میں لگ کر گنہ گار نہ ہوں، نیز اذان خطبہ سے پانچ سات منٹ پہلے بیان ختم کردیا جائے تاکہ اذان اول کے بعد بیان کے دوران آنے والے نمازی حضرات جمعہ سے پہلے کی سنتیں ادا کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند