عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 173200
جواب نمبر: 173200
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:95-16t/sd=2/1441
(۱) اول تو کوشش کرنی چاہیے کہ مسجد جلد پہنچ کر خطبہ شروع ہونے سے پہلے قبلیہ سنتیں پڑھ لی جائیں اور اگر وقت کم ہو، تو سنتوں کو نماز کے بعد کے لیے موخر کردیا جائے لیکن اگر تیسری یا چوتھی رکعت کے دوران خطبہ شروع ہوگیا ، تواب حکم یہ ہے کہ چار رکعت مکمل کی جائے گی اور بعد میں اس کی قضاء کا حکم نہیں ہوگا۔
قال الولوالجی فی فتاویہ إذا شرع فی الأربع قبل الجمعة ثم افتتح الخطبة أو الأربع قبل الظہر ثم أقیمت ہل یقطع علی رأس الرکعتین تکلموا فیہ والصحیح أنہ یتم، ولا یقطع؛ لأنہا بمنزلة صلاة واحدة واجبة۔ (البحر الرائق: ۱۶۷/۲، باب صلاة الجمعة ،ط: دار الکتاب الاسلامی) (إذا خرج الإمام) من الحجرة إن کان وإلا فقیامہ للصعود شرح المجمع (فلا صلاة ولا کلام إلی تمامہا) قال ابن عابدین : (قولہ فلا صلاة) شمل السنة وتحیة المسجد ( الدر المختار مع رد المحتار : ۱۵۸/۲، ط: دار الفکر، بیروت ) ۔
(۲) اللہ تعالی سب کو صحت و تندرستی عطا فرمائے، ہر طرح کی مصیبتوں اور پریشانیوں سے محفوظ رکھے اور مرحومین کی مغفرت فرمائے ۔ آمین۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند